ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / وزیر برائے شہری ترقیات وحج روشن بیگ کی رسل ماکیٹ تاجروں سے ملاقات،انہیں بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرانے کی یقین دہانی

وزیر برائے شہری ترقیات وحج روشن بیگ کی رسل ماکیٹ تاجروں سے ملاقات،انہیں بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرانے کی یقین دہانی

Wed, 28 Dec 2016 23:12:13  SO Admin   S.O. News Service

بنگلور28/ دسمبر (ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے شہر کے قلب میں واقع رسل مارکیٹ کے تاجروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس مارکیٹ میں تجارت کرنے میں انہیں بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرائی جائیں گی اور انہیں جو بھی دشواری تجارتی لائسنس اور دیگر امور میں حائل ہے اسے دور کرنے کیلئے ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔آج مقامی کارپوریٹر شکیل احمد اور بی بی ایم پی کے چیف انجینئر کے ہمراہ رسل مارکیٹ کے تاجروں سے ملاقات اور مارکیٹ کے احاطہ میں ہی ان کے مسائل کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے کہاکہ رسل مارکیٹ ریاست کی ایک تاریخی ورثہ کی حامل عمارت ہے۔ اس ورثہ کی حفاظت پر انہوں نے خصوصی طور پر زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رسل مارکیٹ کی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے بھی ایک بہت بڑا منصوبہ مرتب کیاگیا ہے جس کے تحت رسل مارکیٹ میں آنے والے گاہکوں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ رسل مارکیٹ کی شہرت قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہے۔ یہاں پہنچنے کے بعد لوگوں کو جابجا گندگی اور بدبو کے ماحول میں خریداری کرنی پڑتی ہے۔ اس ماحول کو ختم کرنے کیلئے بی بی ایم پی کی طرف سے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کو اسی وقت عملی شکل دی جائے گی جب یہاں تجارت کرنے والے تمام لوگوں کی رضامندی رہے۔ تمام کو اعتماد میں لے کر رسل مارکیٹ کے تاریخی ورثہ کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ایسی عمارت کھڑی کی جائے گی جہاں بہتر سہولیات سے لیس دکانوں کے علاوہ گاڑیوں کی پارکنگ اور دیگر انتظامات کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ فی الوقت رسل مارکیٹ پہنچنے والوں کو پارکنگ کا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔اس خصوص میں توجہ دیتے ہوئے رسل مارکیٹ کے بوسیدہ حصوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ عقبی حصہ میں بہترین سہولتوں سے لیس اونچی عمارتیں کھڑی کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہاں پر پھلوں، ترکاریوں اور دیگر اشیاء کی تجارت میں مصروف موجودہ تاجروں کو ہی دکانیں مہیا کرائی جائیں گی۔ اس منصوبے کی تکمیل میں کسی کے ساتھ حق تلفی نہ ہو یہ یقینی بنایا جائے گا۔ جناب روشن بیگ نے کہاکہ جس وقت رسل مارکیٹ میں آگ لگ گئی تھی اس وقت ان پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ اس مارکیٹ کو ریلائنس گروپ کے حوالے کردینا چاہتے ہیں، ایسا قطعاً نہیں ہے۔ رسل مارکیٹ میں تجارت وہی تاجر کریں گے جو آج کررہے ہیں۔ ان کے مفادات کو ہرگز نقصان پہنچانے یا اس بازار کو کسی اور کے حوالے کرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ ویسے بھی رسل مارکیٹ بی بی ایم پی کی سرکاری ملکیت ہے، جسے کسی کے بھی حوالے کرنے کا فیصلہ تنہاکوئی لے نہیں سکتا، بلکہ ریاست کی پوری کابینہ کو یہ فیصلہ لینا پڑتا ہے۔ فی الوقت حکومت یا بی بی ایم پی کے سامنے رسل مارکیٹ کی موجودہ تاریخی وراثت کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی ترقی کے علاوہ کوئی اور منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ شروع سے ہی وہ رسل مارکیٹ کے تاجروں کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ یہاں تاجروں کو ٹریڈ لائسنس اور دیگر سہولیات کے حصول میں حائل دشواریوں کو جلد از جلد دور کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ رسل مارکیٹ کی ترقی اگر ہوگی تو اس سے یہاں سے تجارت کرنے والے لوگوں کی شان بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہاکہ رسل مارکیٹ سے متصل ہی بورنگ میڈیکل کالج کی عمدہ ترین عمارت کھڑی کی جارہی ہے، تقریباً 137 کروڑ روپیوں کی لاگت پر کھڑی ہونے والی کثیر منزلہ عمارت میں جدید ترین طبی سہولیات حاصل رہیں گی۔ اس عمارت کی تکمیل کے ساتھ ہی بورنگ اسپتال کا نقشہ بدل جائے گا، اس سے متصل اگر رسل مارکیٹ کی عمارت بھی اسی معیار کی بنے تواس سے یہاں کے تاجروں کو فائدہ کے ساتھ یہاں کے خریداروں کو بھی بہتر ماحول میں خریداری کرنے کا موقع ملے گا۔ لوگوں کو اپنی روز مرہ کی اشیاء کی خریداری کیلئے دیگر بازاروں کا رخ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس موقع پر مقامی کارپوریٹر شکیل احمد نے یقین دلایا کہ رسل مارکیٹ کے موجودہ تاجروں میں سے ہر ایک کو ان کی دکان ترقی کے بعد برابر واپس ملے یہ ان کی اور روشن بیگ صاحب کی ذمہ داری ہوگی۔ تمام کو اعتماد میں لے کر اس مارکیٹ کی ترقی کیلئے قدم اٹھائے جائیں گے۔ جناب روشن بیگ اور شکیل احمد کے خیالات سے تاجروں نے اتفاق کیا اور اس بازار کو ترقی دینے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا رسل مارکیٹ ٹریڈرس اسوسی ایشن کے صدر نصیر احمد اور دیگر نے بھرپور تائید کا اعلان کیا۔
بھارتی نگر سرکاری اسکول کی ترقی
اس سے قبل جناب روشن بیگ نے نارائن پلائی اسٹریٹ پر واقع بھارتی نگر سرکاری ہائی اسکول کا معائنہ کیا اور اس اسکول کی ترقی کے سلسلے میں مقامی کارپوریٹر اور بی بی ایم پی کے شعبہئ تعلیمات کے افسران کے ساتھ تبادلہئ خیال کیا۔ اس اسکول کی بوسیدہ عمارت کو دیکھ کر انہوں نے حیرت کا اظہار کیا اور بچوں کی حفاظت کیلئے فوری طورپر انہیں کسی متبادل جگہ منتقل کرنے پر زور دیا۔ افسران نے بتایاکہ جلد ا ز جلد اس اسکول کی عمارت کی تعمیر کیلئے قدم اٹھائے جائیں۔ اس کے ساتھ ہی جناب روشن بیگ نے رحمانیہ اسکول اور اس سے متصل واقع بی بی ایم پی اسپتال کا بھی معائنہ کیا اور ان کی ترقی کیلئے افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ 


Share: